جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 649

جب چھینک آئے تو کیا کہے

راوی: حمید بن مسعدة , زیاد بن ربیع , حضرمی مولی آل جارود , نافع فرماتے ہیں کہ ابن عمر ما

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَضْرَمِيٌّ مَوْلَی الْجَارُودِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ رَجُلًا عَطَسَ إِلَی جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَأَنَا أَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ وَلَيْسَ هَکَذَا عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَنَا أَنْ نَقُولَ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ زِيَادِ بْنِ الرَّبِيعِ

حمید بن مسعدة، زیاد بن ربیع، حضرمی مولیٰ آل جارود، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس ایک شخص کو چھینک آئی تو اس نے کہا (الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا میں بھی کہتا ہوں (الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ) لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح نہیں سکھایا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں یہ کلمات سکھائے (الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ) یعنی ہر حال میں تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اسے صرف زیاد بن ربیع کی روایت سے جانتے ہیں۔

Nafi reported that a man sneezed in the presence of Sayyidina Ibn Umar (RA) and said, “al hamdulillah was salaamu ala rasulillah”. He said, “And I said “al-hamdu lillah wassalat ala rasulillah”. But, Allah’s Messenger (SAW) did not teach us in this way. He taught us to say “al hamdulillah ala kulli haal” (praise belongs to Allah in all circumstances).”

یہ حدیث شیئر کریں