جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 688

اس بارے میں کہ سواری کا مالک اس پر آگے بیٹھنے کا زیادہ مستحق ہے

راوی: ابوعمار حسین بن حریث , علی بن حسین بن واقد , عبداللہ بن بریدہ , بریدہ

حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ قَال سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ وَمَعَهُ حِمَارٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ارْكَبْ وَتَأَخَّرَ الرَّجُلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِكَ إِلَّا أَنْ تَجْعَلَهُ لِي قَالَ قَدْ جَعَلْتُهُ لَكَ قَالَ فَرَكِبَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ

ابوعمار حسین بن حریث، علی بن حسین بن واقد، عبداللہ بن بریدہ، حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ پیدل چل رہے تھے کہ ایک شخص آیا، اس کے پاس ایک گدھا تھا۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! سوار ہو جائیے اور خود پیچھے ہٹ گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم آگے بیٹھنے کے زیادہ حقدار ہو مگر یہ کہ تم اپنا حق مجھے دے دو۔ اس نے عرض کیا میں نے آپ کو اپنا حق دے دیا۔ راوی کہتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہوئے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Sayyidina Abu Buraida (RA) reported that while the Prophet (SAW) was going on foot, a man came with his donkey. He said, “O Messenger of Allah (SAW) come ride and he moved behind (making space for the Prophet (SAW) in front) But, he said, “No You have more right over the main seat on your animal unless you give the right to me.” He said, “I have given you the right to it.” So, he mounted it.

[Ahmed 23053,Abu Dawud 2572]

یہ حدیث شیئر کریں