اصل نام ونسب
راوی:
حضرت ابوبکر کا اصل نام " عبداللہ " ہے اور ابوقحافہ عثمان کے بیٹے ہیں ۔سلسلہ نسب : عبداللہ ابن ابوقحافہ عثمان ابن عامر ابن عمرو ابن کعب ابن سعد ابن تمیم ابن مرہ جو ساتویں پشت میں جا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ نسب سے مل جاتا ہے حضرت ابوبکر وہ پہلے مرد ہیں جنہوں نے سب سے پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کی اور ایمان واسلام سے مشرف ہوئے ۔ حیات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا غزوہ اور اہم واقعہ نہیں ہے جس میں ان کی شرکت ، رفاقت اور ہمراہی کا شرف حاصل نہ ہوا ہو ، یہ واحد شخص ہیں جو نہ تو اپنے زمانہ جاہلیت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے جدا رہے اور نہ زمانہ اسلام میں کبھی جدا ہوئے ۔ جو خود بھی صحابی ہو اس کے ماں باپ بھی صحابی ہوں ۔ اس کی اولاد بھی صحابی ہو اور اولاد کی اولاد بھی صحابی ہو، یہ عظیم تر خصوصیت اگر کسی صحابی کو حاصل ہے تو وہ صرف حضرت ابوبکر صدیق ہیں ، حضرت ابوبکر نہ صرف سیرت اور باطن کے اعتبار سے تمام صحابہ میں بے مثال تھے بلکہ ان کا سراپا اور ظاہری جمال بھی مثالی تھا ۔ سفید رنگت ہلکا جسم ، ابھری ہوئی پیشانی ، خفیف رخسارے اور خوبصورت آنکھیں ، ان سب نے ملکر ان کی شخصیت کو بڑی دل آویز اور پرکشش بنا دیا تھا ۔ واقعہ فیل کے دو سال چار ماہ اور کچھ روز بعد مکہ شریف میں پیدا ہوئے اور جمادی الثانی ١٣ھ کی بائیسویں تاریخ (یا آٹھویں ) کو منگل کے دن مغرب وعشاء کے درمیان بعمر ٦٣سال مدینہ منورہ میں آپ کی وفات ہوئی ۔ حضرت ابوبکر نے وصیت کی تھی کہ میری میت کو میری بیوی اسمابنت عمیس غسل دیں چنانچہ حضرت اسماء نے آپ کو غسل دیا اور حضرت عمر فاروق نے جنازہ کی نماز پڑھائی ۔ دوسال چار ماہ آپ کی خلافت رہی ، صحابہ اور تابعین کی بہت بڑی تعداد کو آپ سے روایت حدیث کا شرف حاصل ہے ۔ لیکن رحلت رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد چونکہ تھوڑے دن زندہ رہے ۔ اس کی وجہ سے آپ کی روایتوں کی تعداد بہت قلیل ہے ۔