حمام میں جانے کے بارے میں
راوی: قاسم بن دینار کوفی , مصعب بن مقدام , حسن بن صالح , لیث بن ابی سلیم , طاؤس , جابر
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ دِينَارٍ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَدْخُلْ الْحَمَّامَ بِغَيْرِ إِزَارٍ وَمَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُدْخِلْ حَلِيلَتَهُ الْحَمَّامَ وَمَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَجْلِسْ عَلَی مَائِدَةٍ يُدَارُ عَلَيْهَا بِالْخَمْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ طَاوُوسٍ عَنْ جَابِرٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ صَدُوقٌ وَرُبَّمَا يَهِمُ فِي الشَّيْئِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ لَيْثٌ لَا يُفْرَحُ بِحَدِيثِهِ کَانَ لَيْثٌ يَرْفَعُ أَشْيَائَ لَا يَرْفَعُهَا غَيْرُهُ فَلِذَلِکَ ضَعَّفُوهُ
قاسم بن دینار کوفی، مصعب بن مقدام، حسن بن صالح، لیث بن ابی سلیم، طاؤس، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنی بیوی کو حمام میں نہ بھیجے اور جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ برہنہ ہو کر حمام میں داخل نہ ہو نیز اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لانے والا ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب کا دور چل رہا ہو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف طاؤس کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ امام بخاری فرماتے ہیں کہ لیث بن ابی سلیم صدوق (یعنی سچے) ہیں لیکن اکثر وہم میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ ان کی کسی روایت سے دل خوش نہیں ہوتا۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, ‘He who believes in Allah and the Last Day must not send his wife to the public bath And he who believes in Allah and the Last Day, must not go to the public bath without his lower garment. And he who believes in Allah and the Last Day must not sit at the table where wine is passed round.”
[Ahmed 14657, Nisai 398]