سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1210

مناسک حج میں تقدیم وتاخیر۔

راوی: ابوبشر بکر بن خلف , یزید بن زریع , خالد , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ مِنًی فَيَقُولُ لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ قَالَ لَا حَرَجَ

ابوبشر بکر بن خلف، یزید بن زریع، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ سے منی کے روز بہت سی باتیں دریافت کی گئیں آپ یہی فرماتے رہے کچھ حرج نہیں کچھ حرج نہیں۔ چنانچہ ایک مرد نے حاضر ہو کر عرض کیا میں نے ذبح سے قبل حلق کرلیا۔ آپ نے فرمایا کچھ حرج نہیں ایک کہنے لگا میں نے شام کو رمی کی۔ فرمایا کچھ حرج نہیں ۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: "The Messenger of Allah was asked on the Day of Mina, and he would say: 'There is no harm in that, there is no harm that.' A man came to him and said: 'I shaved my head before slaughtered (my sacrifice): and he said: 'There is no harm in that.' He said: 'I stoned (the Pillar) after evening came,' and he said: 'There is no harm in that.'

یہ حدیث شیئر کریں