پڑوسی کے حق میں وصی کرنے والوں کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ احسان کرنا مختالا فخورا تک
راوی: اسماعیل بن ابی اویس , مالک , یحیی بن سعید , ابوبکر بن محمد , عمرۃ , عائشہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا زَالَ يُوصِينِي جِبْرِيلُ بِالْجَارِ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ
اسماعیل بن ابی اویس، مالک، یحیی بن سعید، ابوبکر بن محمد، عمرۃ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبرائیل علیہ السلام پڑوسی کے لئے برابر ہمیں وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ مجھے یہ خیال ہوا کہ اس کو وارث بنادیں گے۔
Narrated 'Aisha:
The Prophet said "Gabriel continued to recommend me about treating the neighbors Kindly and politely so much so that I thought he would order me to make them as my heirs.