جس گھر میں طلاق ہوئی وہیں عدت کرنے کا بیان
راوی:
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سُئِلَ عَنْ الْمَرْأَةِ يُطَلِّقُهَا زَوْجُهَا وَهِيَ فِي بَيْتٍ بِکِرَائٍ عَلَی مَنْ الْکِرَائُ فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَلَی زَوْجِهَا قَالَ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ عِنْدَ زَوْجِهَا قَالَ فَعَلَيْهَا قَالَ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ عِنْدَهَا قَالَ فَعَلَی الْأَمِيرِ
یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ سعید بن مسیب سے سوال ہوا کہ اگر عورت گھر میں کرایہ سے ہو اور خاوند طلاق دے دے تو عدت تک کرایہ کون دے گا سعید نے کہا خاوند دے گا اس نے کہا اگر خاوند کے پاس نہ ہو سعید نے کہا بی بی دے گی اس نے کہا اگر بی بی کے پاس بھی نہ ہو سعید نے کہا حاکم دے گا۔