تکبر کا بیان اور مجاہد نے کہا کہ ثانی عطفہ سے مراد اپنے دل میں اپنے کو بڑا سمجھنے والا ہے ۔ عطف سے مراد گردن ہے
راوی: محمد بن کیثر , سفیان , معبد بن خالد قیسی , حارثہ بن وہب , خزاعی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ الْقَيْسِيُّ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ الْخُزَاعِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ کُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَاعِفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَهْلِ النَّارِ کُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَکْبِرٍ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ إِنْ کَانَتْ الْأَمَةُ مِنْ إِمَائِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَتَأْخُذُ بِيَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَنْطَلِقُ بِهِ حَيْثُ شَائَتْ
محمد بن کیثر، سفیان، معبد بن خالد قیسی، حارثہ بن وہب، خزاعی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو جنت والے نہ بتلادوں؟ وہ ضعیف اور مسکین ہے جو اللہ کی قسم کسی بات پر کھاتا ہے تو اللہ اس کو ضرور پورا کر دیتا ہے اور کیا میں تمہیں دوزخ والے نہ بتلا دوں! وہ تمام سر کش اور اپنے کو بڑا سمجھنے والے لوگ ہیں اور محمد بن عیسیٰ نے کہا کہ ہم سے ہشیم نے بیان کیا کہ ہم سے حمید طویل نے انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کی انہوں نے بیان کیا کہ مدینہ والوں میں ایک لونڈی تھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑتی اور جہاں چاہتی لے جا تی۔
Narrated Haritha bin Wahb:
Al-Khuzai: The Prophet said, "Shall I inform you about the people of Paradise? They comprise every obscure unimportant humble person, and if he takes Allah's Oath that he will do that thing, Allah will fulfill his oath (by doing that). Shall I inform you about the people of the Fire? They comprise every cruel, violent, proud and conceited person." Anas bin Malik said, "Any of the female slaves of Medina could take hold of the hand of Allah's Apostle and take him wherever she wished."