صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1032

نافرمانی کرنے والے سے ترک ملاقات کا جائز ہونا اور کعب نے بیان کیا کہ جب وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ہم سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا اور پچاس راتوں کا تذکرہ کیا

راوی: محمد , عبدہ , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ غَضَبَکِ وَرِضَاکِ قَالَتْ قُلْتُ وَکَيْفَ تَعْرِفُ ذَاکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّکِ إِذَا کُنْتِ رَاضِيَةً قُلْتِ بَلَی وَرَبِّ مُحَمَّدٍ وَإِذَا کُنْتِ سَاخِطَةً قُلْتِ لَا وَرَبِّ إِبْرَاهِيمَ قَالَتْ قُلْتُ أَجَلْ لَسْتُ أُهَاجِرُ إِلَّا اسْمَکَ

محمد، عبدہ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہاری خوشی اور ناراضگی کو پہچان لیتا ہوں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کس طرح پہچان لیتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم خوش ہوتی ہو تو کہتی ہو لا ورب محمد اور جب ناراض ہوتی ہو تو کہتی ہو لا ورب ابراہیم (قسم ہے ابراہیم کے رب کی) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے کہا جی ہاں، میں صرف آپ کا نام چھوڑ دیتی ہوں۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle said, " I know whether you are angry or pleased." I said, "How do you know that, Allah's Apostle?" He said, "When you are pleased, you say, "Yes, by the Lord of Muhammad,' but when you are angry, you say, 'No, by the Lord of Abraham!' " I said, "Yes, I do not leave, except your name."

یہ حدیث شیئر کریں