صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1037

بھائی چارہ کرنے اور قسم کھانے کا بیان اور ابوجحیفہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان اور ابودرداء کے درمیان بھائی چارہ کرادیا تھا اور عبدالرحمن بن عوف نے بیان کیا کہ ہم لوگ جب مدینہ آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور سعد بن ربیع کے درمیان بھائی چارہ قائم کردیا

راوی: محمد بن صباح , اسماعیل بن زکریا , عاصم

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَبَلَغَکَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ فَقَالَ قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالْأَنْصَارِ فِي دَارِي

محمد بن صباح، اسماعیل بن زکریا، عاصم کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اسلام میں قسم نہیں ہے، تو انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور انصار کے درمیان میرے گھر میں قسم کھلائی تھی۔

Narrated 'Asim:
I said to Anas bin Malik, "Did it reach you that the Prophet said, "There is no treaty of brotherhood in Islam'?" Anas said, "The Prophet made a treaty (of brotherhood) between the Ansar and the Quraish in my home."

یہ حدیث شیئر کریں