اگر کوئی اپنے مال ودولت کو نذر کے طور پر ہدیہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟
راوی: احمد بن حرب , ابوداؤد , سفیان , محمد بن زبیر , حسن , عمران بن حصین
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةٍ وَلَا غَضَبٍ وَکَفَّارَتُهُ کَفَّارَةُ يَمِينٍ
احمد بن حرب، ابوداؤد، سفیان، محمد بن زبیر، حسن، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گناہ کے کام میں نذر نہیں ہے اور نہ ( اللہ تعالیٰ ) کے غضب کے کام میں نذر جائز ہے اور کفارہ اس کا وہی ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔
It was narrated that ‘lmran bin Hussain said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no vow to commit an act of disobedience and its expiation is the expiation for an oath. Mansur bin Zadhan. contradicted him in its wording. (Sahih)