کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟
راوی: مسدد , عبدالوارث , عمرو , عبداللہ بن بریدہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي حَکِيمٍ الْوَاسِطِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ أَنَّ أَخَوَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَی يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ يَهُودِيٌّ وَمُسْلِمٌ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ مِنْهُمَا وَقَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَسْوَدِ أَنَّ رَجُلًا حَدَّثَهُ أَنَّ مُعَاذًا حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْإِسْلَامُ يَزِيدُ وَلَا يَنْقُصُ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ
مسدد، عبدالوارث، عمرو، حضرت عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ یحیی بن یعمر کے پاس دو بھائی میراث کا جھگڑا لے کر آئے۔ ان میں سے ایک یہودی تھا اور ایک مسلمان۔ تو انہوں نے مسلمان کو میراث دلائی اور اپنے استدلال میں حدیث بیان کی کہ ابوالا سود نے ایک شخص کے واسطہ سے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت معاذ نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد سنا ہے کہ اسلام بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا اور اس ارشاد کی بنیاد پر انہوں نے (مسلمان کو کافر کی میراث) دلائی۔