جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان۔ ۔ حدیث 846

باب

راوی: حسن بن عرفة , اسماعیل بن عیاش , بحیر بن سعد , خالد بن معدان , کثیر بن مرة حضرمی , عقبہ بن عامر

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَاهِرُ بِالْقُرْآنِ کَالْجَاهِرِ بِالصَّدَقَةِ وَالْمُسِرُّ بِالْقُرْآنِ کَالْمُسِرِّ بِالصَّدَقَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ الَّذِي يُسِرُّ بِقِرَائَةِ الْقُرْآنِ أَفْضَلُ مِنْ الَّذِي يَجْهَرُ بِقِرَائَةِ الْقُرْآنِ لِأَنَّ صَدَقَةَ السِّرِّ أَفْضَلُ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ صَدَقَةِ الْعَلَانِيَةِ وَإِنَّمَا مَعْنَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لِکَيْ يَأْمَنَ الرَّجُلُ مِنْ الْعُجْبِ لِأَنَّ الَّذِي يُسِرُّ الْعَمَلَ لَا يُخَافُ عَلَيْهِ الْعُجْبُ مَا يُخَافُ عَلَيْهِ مِنْ عَلَانِيَتِهِ

حسن بن عرفة، اسماعیل بن عیاش، بحیر بن سعد، خالد بن معدان، کثیر بن مرة حضرمی، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا اعلان کر کے صدقہ کرنے والے کی طرح ہے آہستہ قرآن پڑھنے والا چھپا کر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے یہ حدیث حسن غریب ہے اور اس سے مراد یہ ہے کہ قرآن آہستہ پڑھنا زور سے پڑھنے سے افضل ہے کیوں کہ علماء کے نزدیک چھپا کر صدقہ دینا اعلان کر کے صدقہ دینے سے افضل ہے۔ نیز اہل علم کے نزدیک اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ آدمی ریاکاری و خود پسندی سے محفوظ رہے، کیوں کہ اعلانیہ اعمال کی بنسبت خفیہ اعمال میں ریا کا خوف نہیں ہوتا۔

Sayyidina Uqbah ibn Aamir (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “One who recites the Qur’an in an audible voice is like one who gives sadaqah openely and one who recites the Qur’an inaudibly is like one who gives sadaqah in secret.”

(Abu Dawud 1333,Nisai 1659,Ahmed 17373]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں