جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان۔ ۔ حدیث 850

باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کے متعلق

راوی: قتیبة , لیث , عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکة , یعلی بن مملک کہتے ہیں کہ ام المومنین ام سلمہ ا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قِرَائَةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَلَاتِهِ فَقَالَتْ مَا لَکُمْ وَصَلَاتَهُ کَانَ يُصَلِّي ثُمَّ يَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّی ثُمَّ يُصَلِّي قَدْرَ مَا نَامَ ثُمَّ يَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّی حَتَّی يُصْبِحَ ثُمَّ نَعَتَتْ قِرَائَتَهُ فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَائَةً مُفَسَّرَةً حَرْفًا حَرْفًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَقَدْ رَوَی ابْنُ جُرَيْجٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُقَطِّعُ قِرَائَتَهُ وَحَدِيثُ لَيْثٍ أَصَحُّ

قتیبہ ، لیث، عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکة، یعلی بن مملک کہتے ہیں کہ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز میں قرأت اور آپ کی نماز کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے کیا نسبت؟ آپ کی عادت تھی جتنی دیر (رات کو) سوتے اتنی دیر اٹھ کر نماز پڑھتے پھر جتنی دیر نماز پڑھ ہوتی اتنی دیر سو جاتے یہاں تک کہ اسی طرح صبح ہو جاتی۔ پھر حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کی قرأت کی کیفیت بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تو ہر حرف جدا جدا ہوتا۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف لیث بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں وہ ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں وہ یعلی اور وہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ۔ پھر ابن جریج بھی حدیث ابن ابی ملیکہ سے اور وہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت میں ہر حرف الگ الگ معلوم ہوتا تھا اور لیث کی حدیث زیادہ صحیح ہے۔

Ya’la ibn Mamlak reported that someone asked Sayyidah Umm Salamah (RA), wife of the Prophet (SAW) about the recital of the Prophet (SAW) and his salah. She said, “What have you in relation to his salah? He used to pray (salah) for as long as he had slept and then he would sleep for as long as he had engaged in salah till it was morning.” She then described his recital, “When he recited, each letter was distinct.”

[Abu Dawud 1466, Nisai 1021]

یہ حدیث شیئر کریں