زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: محمد بن علی بن میمون , محمد , سفیان ثوری , طارق
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ طَارِقٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ لَا يُصْلِحُ الزَّرْعَ غَيْرُ ثَلَاثٍ أَرْضٍ يَمْلِکُ رَقَبَتَهَا أَوْ مِنْحَةٍ أَوْ أَرْضٍ بَيْضَائَ يَسْتَأْجِرُهَا بِذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ وَرَوَی الزُّهْرِيُّ الْکَلَامَ الْأَوَّلَ عَنْ سَعِيدٍ فَأَرْسَلَهُ
محمد بن علی بن میمون، محمد، حضرت سفیان ثوری، حضرت طارق سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت طارق فرماتے تھے کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب سے سنا۔ وہ فرماتے تھے کہ تین آدمیوں کے علاوہ کسی دوسرے کے واسطے کھیتی کرنا مناسب نہیں ہے۔ (1) مالک کو (2) اس شخص کو جس کو زمین میں کھیتی کرنے کے واسطے بطور احسان وہ زمین بغیر کسی قیمت کے دی گئی ہو۔ تیسرے اس شخص کو کہ جس نے کوئی میدان کرایہ پر لیا ہو سونے چاندی کے عوض (یا رقم کے عوض) حضرت زہری نے پہلے کلام کو حضرت سعید بن مسیب سے مرسل روایت کیا ہے۔
It was narrated from Saeed bin ALMusavyab that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Al-Mu and Ai-Muzabanah. (Sahih) And Muhammd bin ‘Abdur Rabrnan bin Labibah reported it from Saeed bin Al-Musayyab; so he said: “From Saad bin Abi Waqqas.”…