سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 224

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم , محمد بن عکرمة , محمد بن عبدالرحمان , سعید بن مسیب

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِکْرِمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ لَبِيبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ کَانَ أَصْحَابُ الْمَزَارِعِ يُکْرُونَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَزَارِعَهُمْ بِمَا يَکُونُ عَلَی السَّاقِي مِنْ الزَّرْعِ فَجَائُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَصَمُوا فِي بَعْضِ ذَلِکَ فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُکْرُوا بِذَلِکَ وَقَالَ أَکْرُوا بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ سُلَيْمَانُ عَنْ رَافِعٍ فَقَالَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ عُمُومَتِهِ

عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم، محمد بن عکرمة، محمد بن عبدالرحمن ، حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص نے کہا کہ کھیتی کرنے والے لوگ اپنے کھیتوں کو عہد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اجرت پر دیا کرتے تھے۔ اس اناج اور غلہ کے عوض جو کہ نالیوں کے کنارے پر نکلتا پھر وہ حضرات رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان لوگوں نے اس زمین کے بعض مقدمات میں جھگڑا کیا تھا پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اجرت پر دینے سے منع کیا اور فرمایا تم یہ معاملہ نقد رقم کے عوض (یا نقد سونے چاندی کے عوض) کیا کرو۔ اس حدیث کو روایت کیا حضرت سلیمان نے حضرت رافع بن خدیج سے اور انہوں نے کسی دوسرے شخص سے جو کہ ان کے چچاؤں میں سے تھے۔

It was narrated that Rafi’ bin Khadij said: “At the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم we used to lease land on the basis of ,- Muhaqaiah, so we would lease it in return for one-third or one-quarter of the yield, or a specified amount of food (produce). One day, a man among my paternal uncles came and said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم has forbidden me to do something that was beneficial for us, hut obedience to Allah and His Messenger is more beneficial for us. He has forbidden us to lease land on the basis of Al-Muhaqalah and to lease it iii return for one- third or uric-quarter of the yield, and fur a specific amount of food (produce). And he commanded the landowner to cultivate it (himself) or to give it to someone else to cultivate. He did not like leasing it or anything else.” (Sahih) Ayyub (one of the narrators) did not hear from Ya’la.

یہ حدیث شیئر کریں