سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 239

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: محمد بن اسماعیل بن ابراہیم , یزید , ابن عون , نافع

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ کَانَ ابْنُ عُمَرَ يَأْخُذُ کِرَائَ الْأَرْضِ فَبَلَغَهُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ شَيْئٌ فَأَخَذَ بِيَدِي فَمَشَی إِلَی رَافِعٍ وَأَنَا مَعَهُ فَحَدَّثَهُ رَافِعٌ عَنْ بَعْضِ عُمُومَتِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَتَرَکَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدُ

محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، یزید، حضرت ابن عون، حضرت نافع سے نقل فرماتے ہیں حضرت ابن عمر زمین کا کرایہ وصول فرمایا کرتے تھے۔ چنانچہ اس سلسلہ میں حضرت عبداللہ بن عمر نے حضرت رافع بن خدیج کی کچھ بات سنی۔ حضرت نافع فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر نے میرا ہاتھ پکڑا اور وہ حضرت رافع بن خدیج کے پاس چلے (مسئلہ کی تحقیق کرنے کے واسطے) میں بھی ساتھ تھا چنانچہ حضرت رافع بن خدیج نے اپنے چچا کے نام سے حدیث شریف بیان کی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کا کرایہ اور اس کی اجرت لینے کی ممانعت فرمائی تھی چنانچہ اس دن سے حضرت عبداللہ بن عمر نے کرایہ لینا چھوڑ دیا۔

It was narrated from Nafi’: “Ibn ‘Umar used to take rent for some land, then he heard something from Rafi’ bin Khadij. He took me by the hand and went to Rafi’, and I was with him. Rafi’ narrated to him from some of his paternal uncles, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade leasing land, so ‘Abdullah stopped (doing that) afterward.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں