ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات کے بیان میں
راوی: اسماء بنت ابی بکر
قَالَ وَقَالَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي عَلَی الْحَوْضِ حَتَّی أَنْظُرَ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ مِنْکُمْ وَسَيُؤْخَذُ أُنَاسٌ دُونِي فَأَقُولُ يَا رَبِّ مِنِّي وَمِنْ أُمَّتِي فَيُقَالُ أَمَا شَعَرْتَ مَا عَمِلُوا بَعْدَکَ وَاللَّهِ مَا بَرِحُوا بَعْدَکَ يَرْجِعُونَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ قَالَ فَکَانَ ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَی أَعْقَابِنَا أَوْ أَنْ نُفْتَنَ عَنْ دِينِنَا
حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا میں حوض (کوثر) پر ہوں گا یہاں تک کہ جو تم میں سے میرے پاس آئے گا میں اسے دے رہا ہوں گا اور کچھ لوگوں کو میرے قریب ہونے سے پہلے ہی پکڑ لیا جائے گا تو میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں عرض کروں گا اے میرے پروردگار !یہ لوگ تو میرے(فرمانبدار) اور میرے امتی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جواب میں کہا جائے گا کہ کیا آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا کام (بدعات) کئے اللہ کی قسم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ لوگ فورا ایڑیوں کے بل پھر گئے۔ راوی کہتے ہیں کہ ابن ابی ملیکہ یہ دعا پڑھا کرتے تھے اے اللہ ہم اس بات سے پناہ مانگتے ہیں کہ ہم ایڑیوں کے بل پھر جائیں اور اس بات سے بھی کہ ہم اپنے دین سے کسی آزمائش میں مبتلا کر دیئے جائیں۔
Asma', daughter of Abu Bakr said: Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I would be on the Cistern and so that I would be seeing those who would be coming to me from you, but some people would be detained (before reaching me). I would say: My Lord, they are my followers and belong to my Umma, and it would be said to me: Do you know what they did after you? By Allah, they did not do good after you, and they turned back upon their heels. He (the narrator) said: lbn Abu Mulaika used to say (in supplication): O Allah, I seek refuge with Thee that we should turn back upon our heels or put to any trial about our religion.