ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر یحیی بن سلیم ابن خثیم عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ عائشہ
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ ابْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَهُوَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَصْحَابِهِ إِنِّي عَلَی الْحَوْضِ أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ مِنْکُمْ فَوَاللَّهِ لَيُقْتَطَعَنَّ دُونِي رِجَالٌ فَلَأَقُولَنَّ أَيْ رَبِّ مِنِّي وَمِنْ أُمَّتِي فَيَقُولُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا عَمِلُوا بَعْدَکَ مَا زَالُوا يَرْجِعُونَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ
ابن ابی عمر یحیی بن سلیم ابن خثیم عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اس حال میں کہ اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان بیٹھے ہوئے فرما رہے تھے کہ میں حوض (کوثر) پر تمہارا انتظار کروں گا کہ تم میں سے کون کون میرے پاس آتا ہے اللہ کی قسم کچھ آدمی میرے پاس آنے سے روک دیئے جائیں گے میں کہوں گا اے میرے پروردگار یہ تو میرے امتی ہیں تو اللہ فرمائے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا کام کئے یہ لگاتار اپنے ایڑیوں کے بل (یعنی اپنے دین) سے پھرتے ہی رہے ۔
'A'isha reported: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say in the company of his Companions: I would be on the Cistern waiting for those who would be coming to me from amongst you. By Allah, some persons would be prevented from coming to me, and I would say: My Lord, they are my followers and people of my Umma. And He would say,: You don't know what they did after you; they had been constantly turning back on their heels (from their religion).