صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1476

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات کے بیان میں

راوی: یونس بن عبدالاعلی صدفی عبداللہ بن وہب , عمرو ابن حارث بکیر قاسم بن عباس ہاشمی عبداللہ بن رافع مولی ام سلمہ

و حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّدَفِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ الْهَاشِمِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کُنْتُ أَسْمَعُ النَّاسَ يَذْکُرُونَ الْحَوْضَ وَلَمْ أَسْمَعْ ذَلِکَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمًا مِنْ ذَلِکَ وَالْجَارِيَةُ تَمْشُطُنِي فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَيُّهَا النَّاسُ فَقُلْتُ لِلْجَارِيَةِ اسْتَأْخِرِي عَنِّي قَالَتْ إِنَّمَا دَعَا الرِّجَالَ وَلَمْ يَدْعُ النِّسَائَ فَقُلْتُ إِنِّي مِنْ النَّاسِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَکُمْ فَرَطٌ عَلَی الْحَوْضِ فَإِيَّايَ لَا يَأْتِيَنَّ أَحَدُکُمْ فَيُذَبُّ عَنِّي کَمَا يُذَبُّ الْبَعِيرُ الضَّالُّ فَأَقُولُ فِيمَ هَذَا فَيُقَالُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ سُحْقًا

یونس بن عبدالاعلی صدفی عبداللہ بن وہب، عمرو ابن حارث بکیر قاسم بن عباس ہاشمی عبداللہ بن رافع مولیٰ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ لوگوں سے حوض (کوثر) کا ذکر سنتی تھی لیکن اس کے بارے میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا تھا ایک دن جبکہ ایک لڑکی میرے سر میں کنگھی کر رہی تھی تو میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا اے لوگوکہ میں نے اس لڑکی سے کہا مجھ سے علیحدہ ہو جا وہ کہنے لگی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مردوں کو بلایا ہے اور عورتوں کو نہیں بلایا تو میں نے کہا میں بھی لوگوں میں سے ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہارے لئے حوض کوثر پر پیش خیمہ ہوں گا اور تم اس بات سے ڈرنا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم میں سے کوئی میری طرف آئے اور پھر وہ مجھ سے ہٹا دیا جائے جیسا کہ گم شدہ اونٹ ہٹا دیا جاتا ہے تو میں ان کے بارے میں کہوں گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جواب دیا جائے گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جانے کے بعد کیا کیا (رسوم و بدعات) ایجاد کرلیں تھیں تو میں (ان لوگوں سے) کہوں گا دور ہوجاؤ۔

Umm Salama, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), said I used to hear from people making a mention of the Cistern, but I did not hear about it from Allah's Messenger (may peace be upon him). One day while a girl was combing me I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: "O people." I said to that girl: Keep away from me. She said: He (the Holy Prophet) has addressed the men only and he has not invited the attention of the women. I said: I am amongst the people also (and have thus every right to listen to the things pertaining to religion). Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I shall be your harbinger on the Cistern; therefore, be cautious lest one of you should come (to me) and may be driven away like a stray camel. I would ask the reasons, and it would be said to me: You don't know what innovations they made after you. And I would then also say: Be away.

یہ حدیث شیئر کریں