زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: عبدالرحمان بن خالد , حجاج
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ يَقُولُ أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ وَهُوَ يَسْأَلُ عَنْ الْخِبْرِ فَيَقُولُ مَا کُنَّا نَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا حَتَّی أَخْبَرَنَا عَامَ الْأَوَّلِ ابْنُ خَدِيجٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْخِبْرِ وَافَقَهُمَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ
عبدالرحمن بن خالد، حضرت حجاج سے روایت ہے کہ حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ میں نے عمرو بن دینار سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں گواہ البتہ میں نے سنا ابن عمر سے جب ان سے پوچھتا تھا کوئی مسئلہ مخابرے کا وہ کہتے تھے میرے نزدیک تو مخابرہ کرنے میں کچھ قباحت نہیں۔ لیکن خبر پائی ہم نے اول سال میں رافع بن خدیج سے وہ کہتے تھے کہ سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منع کرتے تھے مخابرہ کرنے سے (یعنی زمین کو بٹائی پر دینے سے)
‘Amr bin Dinár said: “I bear witness that I heard Ibn ‘Umar asking about Al-Khibr (the agreement to Al-Mukhabarah) and he said: ‘We did not see anything wrong with that, until Ibn Khadij told us earlier that he heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbidding Al-Khibr.” Hammad bin Zaid was in accord with the two of them. (Sahih)