زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمان , سفیان بن عیینہ , عمرو بن دینار , ابن عمر اور جابر
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَنَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ کِرَائِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ رَوَاهُ أَبُو النَّجَاشِيِّ عَطَائُ بْنُ صُهَيْبٍ وَاخْتُلِفَ عَلَيْهِ فِيهِ
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن ، سفیان بن عیینہ، حضرت عمرو بن دینار، حضرت ابن عمر اور حضرت جابر سے روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھلوں کو اس وقت تک فروخت کرنے سے منع فرمایا کہ جس وقت تک کہ وہ اپنے مقصد کو نہ پہنچ جائیں (یعنی جب تک وہ پک نہ جائیں) اور کھانے کے قابل نہ ہو جائیں اور آپ نے (زمین کو) اجرت پر دینے سے منع فرمایا اور کرایہ پر زمین کو دینے سے منع فرمایا یعنی زمین کو تہائی یا چوتھائی پر دینے سے منع فرمایا
It was narrated from Ibn ‘Umar and Jabir that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling fruits until it was clear that they were free of blemish, and (he forbade from) Al-Mukhabarah; leasing land in return for one-third or one-quarter (of the yield).” (Sahih) Abu An-Najashi, ‘Ata’ bin Suhaib reported it, and disagreement is reported from him in it.