زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: ابوبکر محمد بن اسماعیل طبرانی , عبدالرحمان بن یحیی , مبارک بن سعید , یحیی بن ابی کثیر , ابونجاشی
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الطَّبَرَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بَحْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُبَارَکُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو النَّجَاشِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَافِعٍ أَتُؤَاجِرُونَ مَحَاقِلَکُمْ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ نُؤَاجِرُهَا عَلَی الرُّبُعِ وَعَلَی الْأَوْسَاقِ مِنْ الشَّعِيرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَفْعَلُوا ازْرَعُوهَا أَوْ أَعِيرُوهَا أَوْ امْسِکُوهَا خَالَفَهُ الْأَوْزَاعِيُّ فَقَالَ عَنْ رَافِعٍ عَنْ ظُهَيْرِ بْنِ رَافِعٍ
ابوبکر محمد بن اسماعیل طبرانی، عبدالرحمن بن یحیی، مبارک بن سعید، یحیی بن ابی کثیر، حضرت ابونجاشی سے روایت ہے کہ مجھ سے حضرت رافع بن خدیج نے حدیث نقل فرمائی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے رافع تم لوگ کھیتوں کو اجرت پر دیا کرتے ہو؟ حضرت رافع بن خدیج نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگ کھیتوں کو چوتھائی پر دیتے ہیں یا کسی سے وسق (وزن کا نام ہے) جو لے لیا کرتے ہیں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ ایسا کام نہ کرو بلکہ خود ہی کھیتی کیا کرو یا کسی کو زمین مانگے ہوئے پر یعنی عاریت پر دے دیا کرو اگر تم ایسا نہ کرو تو اپنی زمین کو بغیر کھیتی کے رکھ لو (لیکن مستقلاً) ایسا نہ ہو کہ تم اپنی زمین کو اسی طریقہ سے بغیر کھیتی کرے ہی (بیکار) ڈال دو۔
Rafi’ bin Khadij narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to Rafi’: “Do you rent out your arable land?” I said: “Yes, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. We rent it out in return for one-quarter, and in return for (a number of) Wasqs of barley.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do not do that. Cultivate it (yourselves), or lend it, or keep it.” (Sahih) Al-Awza’i differed with him; he said: “From Rafi’, from Zuhair bin Rafi’.”