سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 254

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: ہشام بن عمار , یحیی بن حمزہ , اوزاعی , ابونجاشی , رافع بن خدیج

أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ عَنْ رَافِعٍ قَالَ أَتَانَا ظُهَيْرُ بْنُ رَافِعٍ فَقَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا رَافِقًا قُلْتُ وَمَا ذَاکَ قَالَ أَمْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ حَقٌّ سَأَلَنِي کَيْفَ تَصْنَعُونَ فِي مَحَاقِلِکُمْ قُلْتُ نُؤَاجِرُهَا عَلَی الرُّبُعِ وَالْأَوْسَاقِ مِنْ التَّمْرِ أَوْ الشَّعِيرِ قَالَ فَلَا تَفْعَلُوا ازْرَعُوهَا أَوْ أَزْرِعُوهَا أَوْ امْسِکُوهَا رَوَاهُ بُکَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ رَافِعٍ فَجَعَلَ الرِّوَايَةَ لِأَخِي رَافِعٍ

ہشام بن عمار، یحیی بن حمزہ، اوزاعی، ابونجاشی، حضرت رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ ہمارے یہاں ایک روز حضرت ظہیر بن رافع تشریف لائے اور وہ بیان فرمانے لگے کہ ہم لوگوں کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک نفع بخش کام کرنے سے منع فرمایا ہے اس پر ہم لوگوں نے دریافت کیا کہ کیا بات ہے؟ یعنی کس چیز سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے؟ وہ جواب میں کہنے لگے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک برحق ہے بہر حال مجھ سے یہ دریافت کیا کہ تم لوگ اپنے کھیتوں کے معاملہ میں کس طریقہ سے کیا کرتے ہو؟ حضرت ظہیر بن رافع فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا چوتھائی حصہ پر دے دیتے ہیں اور کبھی چند وسق کھجوروں اور جو پر بھی اجرت مقرر کر کے معاملہ کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ اس طریقہ سے نہ کیا کرو کہ دوسرے کو دے دو یا خالی رکھ چھوڑو۔

It was narrated that Rafi’ said: “Zuhair bin Rafi’ came to us
and said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
forbade me to do something that was convenient for us.’ I said: ‘What was that?’ He said: ‘The command of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم is true. He asked me: What do you do with your land? I said: We rent it out in return for one-quarter (of the yield) and a number of Wasqs of dates or barley. He said: Do not do that. Cultivate it, give it to someone else to cultivate, or keep it.” (Sahih).
Bukair bin ‘Abdullah bin AlAshajj reported it from Usaid bin Rafi’, and he reported it as a narration of Rafi’s brother.

یہ حدیث شیئر کریں