مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 749

ایک نکتہ جو بہت اہمیت کا حامل ہے

راوی:

یہاں اس نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانا ضروری ہے کہ احادیث میں جہاں بھی خلفاء اربعہ کا ذکر آیا ہے وہ اسی ترتیب کے ساتھ آیا ہے جو اوپر کی حدیث سے ظاہر ہے یعنی پہلے ابوبکر کا نام ، پھر حضرت عمر کا نام پھر حضرت عثمان کا نام پھر حضرت علی کا نام ۔ اس سے اہل سنت والجماعت کے عقیدہ ومسلک کا درست اور برحق ہونا ثابت ہوتا ہے ۔ اس سلسلہ میں یہ گمان کرنا کہ شاید احادیث کے راویوں نے اپنے عقیدہ ومسلک کی رعایت کرتے ہوئے ان احادیث میں خلفاء اربعہ کے ذکر کی ترتیب میں ردوبدل کردیا ہو، بدترین درجہ کی ناانصافی ہوگی ۔ حاشاوکلا کہ اگر راوی کسی موقع پر حدیث کے ترتیب بیان میں تھوڑی تبدیلی اور معمولی تقدیم وتاخیر ضروری سمجھ کر کرتے بھی ہیں تو اسی صورت میں جبکہ حدیث کے مفہوم اور مقصد ومنشاء میں ہلکا سابھی فرق پیدا نہ ہو ایسی صورت میں تصور بھی ، نہیں کیا جاسکتا کہ وہ اتنے اہم معاملہ میں کسی تبدیلی اور تقدیم وتاخیر کے روا دار ہوسکتے ہیں زبان رسالت سے جس ترتیب کے ساتھ خلفاء اربعہ کا ذکر ہوتا ہے ۔ بعینہ اسی ترتیب کے ساتھ راوی بیان کرتے ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں