سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء ۔ حدیث 1192

آخر زمانہ میں حصہ لینے کی کراہت کا بیان

راوی: ہشام بن عمار , سلیم بن مطیر

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ مُطَيْرٍ مِنْ أَهْلِ وَادِي الْقُرَی عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَأَمَرَ النَّاسَ وَنَهَاهُمْ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ ثُمَّ قَالَ إِذَا تَجَاحَفَتْ قُرَيْشٌ عَلَی الْمُلْکِ فِيمَا بَيْنَهَا وَعَادَ الْعَطَائُ أَوْ کَانَ رِشًا فَدَعُوهُ فَقِيلَ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا ذُو الزَّوَائِدِ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ہشام بن عمار، سلیم بن مطیر، وادی قری کے باشندے سلیم بن مطیر نے اپنے والد کے حوالہ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حجةالوداع کے موقعہ پر تقریر فرماتے ہوئے سنا۔ آپ لوگوں کو معروفات کی تلقین اور منکرات سے بچنے کی ہدایت فرما رہے تھے اسی دوران آپ نے فرمایا اے اللہ میں نے تیرا پیغام لوگوں تک پہنچا دیا تو لوگوں نے اقرار میں کہا ہاں آپ نے ہم تک اللہ کا پیغام پہنچا دیا۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا جب قریش اقتدار کے لئے ایک دوسرے سے جنگ کریں اور عطیات رشوت بن جائیں تو اس کو چھوڑ دو۔ پوچھا گیا یہ شخص کون ہے تو لوگوں نے کہا یہ صحابی رسول ذوالزوائد ہیں۔

Narrated Dhul-Zawa'id:
Mutayr said: I heard a man say: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) in the Farewell Pilgrimage. He was commanding and prohibiting them (the people). He said: O Allah, did I give full information? They said: Yes. He said: When the Quraysh quarrel about the rule among themselves, and the presents become bribery, them leave them. The people were asked: Who was he (who narrated this tradition)? They said: This was Dhul-Zawa'id, a Companion of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).

یہ حدیث شیئر کریں