سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء ۔ حدیث 1213

آپ خمس کہاں کہاں تقسیم کرتے اور کن کن قرابت داروں کو تقسیم فرماتے

راوی: مسدد , ہشیم , محمد بن اسحق , زہری سعید بن مسیب , جبیر بن مطعم

حَدَّثَنَا مُسَدِّدٌ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ أَخْبَرَنِي جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ خَيْبَرَ وَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهْمَ ذِي الْقُرْبَی فِي بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي الْمُطَّلِبِ وَتَرَکَ بَنِي نَوْفَلٍ وَبَنِي عَبْدِ شَمْسٍ فَانْطَلَقْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ حَتَّی أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَؤُلَائِ بَنُو هَاشِمٍ لَا نُنْکِرُ فَضْلَهُمْ لِلْمَوْضِعِ الَّذِي وَضَعَکَ اللَّهُ بِهِ مِنْهُمْ فَمَا بَالُ إِخْوَانِنَا بَنِي الْمُطَّلِبِ أَعْطَيْتَهُمْ وَتَرَکْتَنَا وَقَرَابَتُنَا وَاحِدَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا وَبَنُو الْمُطَّلِبِ لَا نَفْتَرِقُ فِي جَاهِلِيَّةٍ وَلَا إِسْلَامٍ وَإِنَّمَا نَحْنُ وَهُمْ شَيْئٌ وَاحِدٌ وَشَبَّکَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مسدد، ہشیم، محمد بن اسحاق ، زہری سعید بن مسیب، حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب خیبر کی جنگ ہوئی تو مال غنیمت میں سے آپ نے ذوی القربی کا حصہ بنی ہاشم اور بنی مطلب میں تقسیم فرمایا اور بنی نوفل اور بنی عبدشمس کو چھوڑ دیا۔ تو میں اور عثمان بن عفان مل کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! بنی ہاشم کی فضیلت کا ہم انکار نہیں کرتے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان میں پیدا فرمایا لیکن ہمارے بھائیوں بنی مطلب کا کیا حال ہے آپ نے ان کو دیا اور ہم کو نہ دیا حالانکہ آپ سے ہماری بھی قرابت ایک ہی ہے تب آپ نے فرمایا ہم اور بنی مطلب کبھی جدا نہیں ہوئے نہ جاہلیت میں اور نہ اسلام میں۔ اور ہم اور وہ ایک ہیں۔ اور آپ نے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر دکھایا کہ یوں!

یہ حدیث شیئر کریں