شرکت الابدان (یعنی شرکت صناائع) سے متعلق
راوی: علی بن حجر , ابن مبارک , یونس , زہری
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِي عَبْدَيْنِ مُتَفَاوِضَيْنِ کَاتَبَ أَحَدُهُمَا قَالَ جَائِزٌ إِذَا کَانَا مُتَفَاوِضَيْنِ يَقْضِي أَحَدُهُمَا عَنْ الْآخَرِ
علی بن حجر، ابن مبارک، یونس، حضرت زہری نے بیان کیا کہ دو غلام آپس میں شرکت مفاوضہ کے طور سے شریک ہوں پھر ان میں سے ایک شخص بدل کتابت کرے تو یہ جائز ہے اور ان میں سے ایک دوسرے کی جانب سے ادا کرے گا۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I have been commanded to fight the idolators until they bear witness to La ilaha illallah (there is none worthy of worship except Allah) and that Mul is the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم If they bear witness to La ilaha illallah and that Muhammad is the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and they face our Qiblah, eat our slaughtered animals, and pray as we do, then their blood and wealth become forbidden except for a right that is due, and they will have the same rights and obligations as the Muslims.” (Sahih)