باب سورت بقرہ کے متعلق
راوی: ابن ابی عمر , سفیان , مجالد , شعبی , عدی بن حاتم
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّوْمِ فَقَالَ حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَکُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ قَالَ فَأَخَذْتُ عِقَالَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْيَضُ وَالْآخَرُ أَسْوَدُ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَيْهِمَا فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا لَمْ يَحْفَظْهُ سُفْيَانُ قَالَ إِنَّمَا هُوَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ابن ابی عمر، سفیان، مجالد، شعبی، حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روزے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی "حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَکُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ"۔ 2۔ البقرۃ : 187)(ترجمہ۔ یعنی کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ ظاہر ہو جائے سفید دھاگہ سیاہ دھاگے سے۔ اس سے مراد ہے کہ رات کی تاریکی چلی جائے اور صبح کی سفیدی نمودار ہو جائے) چنانچہ میں نے دو رسیاں رکھ لیں ایک سفید اور ایک کالی اور رات کے آخر میں انہیں دیکھنے لگتا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے کچھ کہا لیکن یہ بات سفیان کو یاد نہیں رہی۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے مراد رات اور دن ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Adi ibn Hatim (RA) narrated: I asked Allah’s Messenger (SAW) about fasting. He said: "Until the white thread of dawn appear to you distinct from its black thread.” (2 : 187)
So, I took two pieces of cord-a white and a black and kept observing them. Allah’s Messenger (SAW) said something to me – but the sub-narrator Sufyan forgot it. He said, “That is only night and day.”
[Bukhari 4510]