جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 908

باب سورت بقرہ کے متعلق

راوی: علی بن حجر , اسماعیل , ایوب , مجاہد , عبدالرحمن بن ابی لیلی , کعب بن عجرہ م

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ أَتَی عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ وَالْقَمْلُ يَتَنَاثَرُ عَلَی جَبْهَتِي أَوْ قَالَ حَاجِبَيَّ فَقَالَ أَتُؤْذِيکَ هَوَامُّ رَأْسِکَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَکَ وَانْسُکْ نَسِيکَةً أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاکِينَ قَالَ أَيُّوبُ لَا أَدْرِي بِأَيَّتِهِنَّ بَدَأَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے روایت کی علی بن حجر نے ان سے اسماعیل نے وہ ایوب وہ مجاہد وہ عبدالرحمن بن ابی لیلی اور وہ کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں ایک ہانڈی کے نیچے آگ سلگارہا تھا اور جوئیں میری پیشانی پر جھڑ رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ کیا یہ تمہیں تکلیف دیتی ہیں؟ عرض کیا جی ہاں۔ فرمایا سر کے بال منڈوا دو اور قربانی کرو، دو یا تین روزے رکھ لو یا پھر چھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔ ابوایوب کہتے ہیں کہ مجھے یہ یاد نہیں رہا کہ کون سی چیز پہلے فرمائی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Ali ibn Hujr reported from Ismail ibn Ibrahim, from Ayyub, from Mujahid, from Abdur Rahman ibn Abu Layla, from Ka’b ibn Ujrah that he said, “Allah’s Messenger (SAW) came to me while I was kindling a fire to cook a vessel and lice were falling down on my forehead. He asked me if they hurt me and I said that they did. He said that I should shave my head and make an offering, or fast for three days, or feed six needy people.” Ayyub did not remember which thing he mentioned first.

[Ahmed 18130,Bukhari 1814, Muslim 1201,Abu Dawud 1856, Nisai 2848, Ibn e Majah 307]

یہ حدیث شیئر کریں