باب سورت بقرہ کے متعلق
راوی: ابن ابی عمر , سفیان بن عیینة , سفیان ثوری , بکیر بن عطاء , عبدالرحمن بن یعمر
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ أَيَّامُ مِنًی ثَلَاثٌ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ أَدْرَکَ عَرَفَةَ قَبْلَ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ فَقَدْ أَدْرَکَ الْحَجَّ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَهَذَا أَجْوَدُ حَدِيثٍ رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَطَائٍ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ بُکَيْرِ بْنِ عَطَائٍ
ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ ، سفیان ثوری، بکیر بن عطاء، حضرت عبدالرحمن بن یعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا کہ حج عرفات میں (ٹھہرنا) ہے اور منی کا قیام تین دن تک ہے لیکن اگر کوئی جلدی کرتے ہوئے دو دن میں ہی چلا گیا اس پر بھی کوئی گناہ نہیں اور اگر تین دن تک قیام کرے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ نیز جو شخص عرفات میں طلوع فجر سے پہلے پہنچ گیا اس کا حج ہوگیا۔ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سفیان بن عیینہ کا قول نقل کرتے ہیں کہ ثوری کی بیان کردہ یہ حدیث بہت عمدہ ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسے شعبہ نے بھی بکیر بن عطاء سے نقل کیا ہے۔ لیکن اس حدیث کو ہم صرف بکیر بن عطاء ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Abdur Rahman ibn Ya’mar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The Hajj is Arafat. The Hajj is Arafat. The Hajj is Arafat. The days of Mina are three days. “But if any one hastens to leave in two days, there is no blame on him, and if any one stays on, there is no blame on him” (2:203)
And, he who reaches Arafat before rise of dawn has indeed performed Hajj.
[Abu Dawud 1949,Nisai 3016, Ibn e Majah 3015]