جو مول تول یا بیع ممنوع ہے اس کا بیان
راوی:
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ النَّجْشِ قَالَ مَالِک وَالنَّجْشُ أَنْ تُعْطِيَهُ بِسِلْعَتِهِ أَکْثَرَ مِنْ ثَمَنِهَا وَلَيْسَ فِي نَفْسِکَ اشْتِرَاؤُهَا فَيَقْتَدِي بِکَ غَيْرُکَ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا نجش سے اور یہ نجش ہے کہ مال کی قیمت اس کی حیثیت سے زیادہ دینے لگے لینے کی نیت سے نہیں بلکہ اس غرض سے کہ دوسرا شخص دھوکا کھا کر اس قیمت کو لے لے ۔