خون کی حرمت
راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن , سفیان , الاعمش , عبداللہ بن مرة , مسروق , عبداللہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا إِلَّا کَانَ عَلَی ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ کِفْلٌ مِنْ دَمِهَا وَذَلِکَ أَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ
عمرو بن علی، عبدالرحمن، سفیان، اعمش، عبداللہ بن مرة، مسروق، عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ظلم کی وجہ سے کوئی خون نہیں ہوتا (یعنی کوئی شخص قتل نہیں ہوتا) مگر حضرت آدم کے پہلے لڑکے (قابیل کی گردن) پر اس کے خون کے گناہ کا ایک حصہ ڈال دیا جاتا ہے اس لئے کہ میں اسی نے پہلے خون کرنے کی ابتداء کی اور اس نے اپنے بھائی (ہابیل) کو قتل کیا اس طریقہ سے جو شخص بری بات (یا گناہ کا کام) ایجاد کرے تو اس کا وبال اس پر ہوتا رہے گا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The extinction of the whole world is less significant before Allah than killing a Muslim man.” (Hasan)