جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 934

باب سورت آل عمران کے متعلق

راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , ابراہیم بن یزید , محمد بن عباد بن جعفر , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ قَال سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمَخْزُومِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَامَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ الْحَاجُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الشَّعِثُ التَّفِلُ فَقَامَ رَجُلٌ آخَرُ فَقَالَ أَيُّ الْحَجِّ أَفْضَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعَجُّ وَالثَّجُّ فَقَامَ رَجُلٌ آخَرُ فَقَالَ مَا السَّبِيلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ الْخُوزِيِّ الْمَکِّيِّ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ

عبد بن حمید، عبدالرزاق، ابراہیم بن یزید، محمد بن عباد بن جعفر، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کونسا حاجی اچھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا سر گرد آلود ہو اور کپڑے میلے کچیلے ہوں۔ پھر ایک اور شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کونسا حج افضل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس میں بلند آواز سے لبیک کہا جائے اور زیادہ قربانیاں کی جائیں پھر ایک شخص کھڑا ہوا اور پوچھا کہ واللہعلی الناس۔ میں سبیل سے کیا مراد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا سفر خرچ اور سواری۔ اس حدیث کو ہم صرف ابراہیم بن یزید خوزی مکی کی روایت سے جانتے ہیں بعض اہل علم نے ان کے حافظے پر اعتراض کیا ہے۔

Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that a man stood up before the Prophet (SAW) and asked, “O Messenger of Allah (SAW) ’ Who is a pilgrim (the best of those who perform Hajj)?” He said, “The one with dishevelled appearance and clothes.” Another man got up and asked, “O Messenger of Allah (SAW) , which of the Hajj (pilgrimages) is most excellent?” He said, “The Hajj in which labayk is called loudly and many offerings are made.” Another man got up, and asked, “O Messenger of Allah (SAW) , what does sabil mean?”O He said, “Provision and riding beast.”

[lMuslim 2896]

یہ حدیث شیئر کریں