صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1534

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تبسم اور حسن معاشرت کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , ابوخیثمہ سماک بن حرب سماک بن حرب

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَکُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ کَثِيرًا کَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتْ قَامَ وَکَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ فَيَضْحَکُونَ وَيَتَبَسَّمُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ سماک بن حرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت سماک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حرب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ کیا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں بیٹھا کرتے تھے انہوں نے فرمایا ہاں بہت زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز جس جگہ پڑھا کرتے تھے تو وہاں سے سورج نکلنے تک نہ اٹھتے تھے اور جب سورج نکل آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے اٹھ کھڑے ہوتے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم باتوں میں مصروف ہوتے تھے اور زمانہ جاہلیت کے کاموں کا تذکرہ کرتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) مسکرا پڑتے تھے۔

Simak b. Harb reported: I said to Jabir b. Samura: Did you have the privilege of sitting in the company of Allah's Messenger (may peace be upon him)? He said: Yes, very frequently, and added: He did not stand up (and go) from the place where he offered the dawn prayer until the sun rose, and after the rising of the sun he stood up, and they (his Companions) entered into conversation with one another and they talked of the things (that they did during the Days of Ignorance), and they laughed (on their unreasonable and ridiculous acts). Allah's Messenger (may peace be upon him) smiled only.

یہ حدیث شیئر کریں