قتل گناہ شدید
راوی: عمرو بن علی , مسلم بن ابراہیم , حماد بن سلمہ , عبدالرحمن بن اسحاق , ابوزناد , مجالد بن عوف , خارجة بن زید بن ثابت
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُجَالِدِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَمِعْتُ خَارِجَةَ بْنَ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ نَزَلَتْ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا أَشْفَقْنَا مِنْهَا فَنَزَلَتْ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ
عمرو بن علی، مسلم بن ابراہیم، حماد بن سلمہ، عبدالرحمن بن اسحاق، ابوزناد، مجالد بن عوف، خارجة بن زید بن ثابت سے روایت ہے کہ یہ آیت کریمہ نازل ہوئی (وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا الخ۔ ) 4۔ النساء : 93) تو ہم لوگ خوفزدہ ہو گئے کہ مسلمان کے قاتل کے واسطے ہمیشہ دوزخ ہے۔ پھر یہ آیت کریمہ (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ) 25۔ الفرقان : 68) تو ہم لوگوں کا خوف کم ہوا کیونکہ اس آیت کریمہ سے قاتل کی توبہ قبول ہونا معلوم ہوتا ہے لیکن یہ روایت اگلی روایت کے خلاف ہے جن سے یہ ثابت ہوتا ہے (وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا) 4۔ النساء : 93) بعد میں نازل ہوئی۔
It was narrated that ‘Ubaidullah bin Abi Bakr said: “I heard Anas say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: The major sins are: Associating others with Allah (Shirk), disobeying one’s parents, killing a soul (murder) and speaking falsely.” (Sahih)