مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 820

اہل بیت کو عزیز ومحبوب رکھو

راوی:

وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أحبوا الله لما يغذوكم من نعمه فأحبوني لحب الله وأحبوا أهل بيتي لحبي " . رواه الترمذي

اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم اللہ سے محبت رکھو کیونکہ وہی تمہیں اپنی نعمتوں سے رزق پہنچاتا ہے اور تمہاری پرورش کرتا ہے اور اس بناء پر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو مجھ سے محبت رکھو اور میرے اہل بیت کو میری محبت کی وجہ سے عزیز و محبوب رکھو ۔ " (ترمذی )

تشریح
اپنی نعمتوں سے رزق پہنچاتا ہے " یعنی تمہیں ایسی طرح طرح کی نعمتوں سے نوازتا ہے جن سے تمہاری پرورش بھی ہوتی ہے اور تمہیں نوع بنوع لذتیں بھی حاصل ہوتی ہیں ۔ اگر اللہ تعالیٰ تم پر اپنی نعمتوں کے دروازے نہ کھولے اور اپنے خزانہ قدرت سے تمہارا رزق نہ دیتا ہے تو نہ تم زندہ رہ سکتے ہو اور نہ کھانے پینے کی کوئی لذت حاصل کر سکتے ہو تم جو کچھ کھاتے پیتے ہو وہ سب اسی کی طرف سے تمہیں پہنچتا ہے ، جیسا کہ قرآن پاک میں ہے آیت (فمابکم من نعمۃ فمن اللہ) : حاصل یہ کہ اگر تم اللہ سے محبت صرف اس بناء پر رکھ سکتے ہو کہ وہ تمہارا پالن ہار ہے اور تمہیں نعمتیں پہنچاتا ہے تو اس کو ضرور دوست رکھو، ورنہ اللہ تعالیٰ سبحانہ عارفین محبین کے نزدیک محبوب لذاتہ وصفاتہ ہے ، اس سے ہر حالت میں محبت رکھنی چاہئے خواہ وہ نعمتیں عطا کرے یا نہ کرے پس یہ حدیث معنوی اسلوب و انداز کے اعتبار ایسی ہی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد آیت (فلیعبدوا رب ہذا البیت ) :
اور اس بناء پر کہ تم اللہ سے محبت رکھتے ہو" یعنی جب وہ سبب ثابت و ظاہر ہو گیا جس کی بناء پر اللہ تعالیٰ سے محبت رکھنا لازمی ہو جاتا ہے اور اسی سبب سے تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو پھر مجھ سے بھی محبت رکھو کیونکہ محبوب کا محبوب اپنا محبوب ہوتا ہے اور اسی لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے آیت (قل ان کنتم تحبون اللہ فاتبعونی یحببکم اللہ) حضرت شیخ عبد الحق دہلوی نے اپنی شرح میں لحب اللہ کے تحت یوں لکھا ہے کہ تم مجھ سے اس بناء پر محبت رکھو کہ تم اللہ سے محبت رکھتے ہو، یا یہ کہ تم مجھ سے اس بناء پر محبت رکھو کہ اللہ تعالیٰ مجھ سے محبت رکھتا ہے ۔
میرے اہل بیت کو میری محبت کی وجہ سے " اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ چونکہ میں اپنے اہل بیت کو عزیز و محبوب رکھتا ہوں لہٰذا تم بھی میرے اہل بیت کو عزیز و محبوب رکھو ، اور دوسرا مطلب یہ کہ چونکہ تم مجھ کو عزیز و محبوب رکھتے ہو لہٰذا میرے اہل بیت کو بھی عزیز و محبوب رکھو ۔

یہ حدیث شیئر کریں