بڑا گناہ کون سا ہے؟ اور اس حدیث مبارکہ میں یحیی اور عبدالرحمن کا سفیان پر اختلاف کا بیان
راوی: عبدہ , یزید , شعبہ , عاصم , ابووائل , عبداللہ
أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ الشِّرْکُ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَأَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ وَأَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مَخَافَةَ الْفَقْرِ أَنْ يَأْکُلَ مَعَکَ ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ الَّذِي قَبْلَهُ وَحَدِيثُ يَزِيدَ هَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا هُوَ وَاصِلٌ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ
عبدہ، یزید، شعبہ، عاصم، ابووائل، عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کونسا گناہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شرک کرنا یعنی اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا اور دوسرے کو اس کے برابر کرنا اور پڑوسی کی عورت سے زنا کرنا اور اپنی اولاد کو غربت اور تنگدستی کے اندیشہ سے قتل کرنا اس اندیشہ سے کہ وہ (بچے) ساتھ کھائیں گے۔ پھر حضرت عبداللہ نے اس آیت کریمہ (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ) 25۔ الفرقان : 68) کی تلاوت فرمائی حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ روایت غلط ہے اور صحیح روایت پہلی ہے اور یزید نے اس میں بجائے (راوی) واصل کے راوی عاصم کا نام غلطی سے لیا ہے۔
It was narrated that ‘Amr bin Ghalib said: “Aishah said: ‘Do you not know that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: It is not permissible to shed the blood of a Muslim, except a man who committed adultery after being married, or one who reverted to Kufr after becoming Muslim, or a life for a life.” (Sahih) Zuhair was in accord with him.