اس آیت کریمہ کی تفسیر وہ آیت ہے"انما جزاء الذین یحاربون اللہ۔ الآیہ یعنی ان لوگوں کی سزا جو کہ اللہ اور رسول سے لڑتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں فساد برپا کریں وہ (سزا) یہ ہے کہ وہ لوگ قتل کیے جائیں یا ان کو سولی دے دی جائے یا ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالیں جائیں یا وہ لوگ ملک بدر کر دیئے جائیں اور یہ آیت کریمہ کن لوگوں سے متعلق نازل ہوئی ہے یہ ان کا بیان ہے
راوی: عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینار , ولید , اوزاعی , یحیی , ابوقلابة , انس
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ الْوَلِيدِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَفَرًا مِنْ عُکْلٍ قَدِمُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتُوا إِبِلَ الصَّدَقَةِ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَفَعَلُوا فَقَتَلُوا رَاعِيَهَا وَاسْتَاقُوهَا فَبَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَلَبِهِمْ قَالَ فَأُتِيَ بِهِمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَّرَ أَعْيُنَهُمْ وَلَمْ يَحْسِمْهُمْ وَتَرَکَهُمْ حَتَّی مَاتُوا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ الْآيَةَ
عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینار، ولید، اوزاعی، یحیی، ابوقلابة، انس سے روایت ہے کہ قبیلہ عکل کے کچھ لوگ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے تو ان کو مدینہ منورہ میں رہنا سہنا ناگوار اور گراں محسوس ہوا (کیونکہ ان کو مدینہ منورہ کی آب وہوا موافق نہیں آئی تھی) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صدقہ کے اونٹ دیئے جانے کا حکم فرمایا اور ان کا دودھ اور پیشاب پی لینے کا (اس کی وجہ سابق میں گزر چکی ہے) چنانچہ ان لوگوں نے اسی طرح سے کیا اور انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹوں کو بھگا کر لے گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو گرفتار کرنے کے واسطے لوگوں کو بھیجا چنانچہ وہ لوگ گرفتار کر کے لائے گئے اور ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیئے گئے پھر ان کی آنکھیں سلائی سے گرم کر کے اندھی کی گئیں اور ان کے زخم کو (خون بند کرنے کے واسطے) تلا (داغا) نہیں بلکہ ان کو اسی حالت میں چھوڑ دیا گیا یہاں تک کہ وہ لوگ مر گئے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ" إنما جزا الذين يحاربون الله ورسوله الآية" نازل فرمائی۔
It was narrated that Anas said: “A group of men from ‘Uk!, or ‘Uraynah, came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and when the climate of Al Madinah did not suit them, he told them to go to some camels and drink their milk and urine. Then they killed the herdsman and stole the camels, He sent (men) after them, and had their hands and feet cut off, and their eyes gouged out.” (Sahih)