اس آیت کریمہ کی تفسیر وہ آیت ہے"انما جزاء الذین یحاربون اللہ۔ الآیہ یعنی ان لوگوں کی سزا جو کہ اللہ اور رسول سے لڑتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں فساد برپا کریں وہ (سزا) یہ ہے کہ وہ لوگ قتل کیے جائیں یا ان کو سولی دے دی جائے یا ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالیں جائیں یا وہ لوگ ملک بدر کر دیئے جائیں اور یہ آیت کریمہ کن لوگوں سے متعلق نازل ہوئی ہے یہ ان کا بیان ہے
راوی: ترجمہ گزشتہ حدیث کے مطابق ہے۔
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَدِمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةُ نَفَرٍ مِنْ عُکْلٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ إِلَی قَوْلِهِ لَمْ يَحْسِمْهُمْ وَقَالَ قَتَلُوا الرَّاعِيَ
ترجمہ گزشتہ حدیث کے مطابق ہے۔
It was narrated from Anas bin Malik that some people from Uraynah came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم but the climate of AlMadinah did not suit them. The prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent them to some camels of his, and he drank some of their milk and urine. When they recovered, they apostatized from Islam and killed the herdsman of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, who was a believer, and drove the camels off. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent (men) after them, and they were caught. He had their hands and feet cut off, their eyes gouged out, and had them crucified. (Da’if)