سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 342

زیر نظر حدیث شریف میں حضرت انس بن مالک سے حمید راوی پر دوسرے راویوں کے اختلاف کا تذکرہ

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی نَحْوَهُ

ترجمہ سابقہ روایت کے مطابق ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ کچھ لوگ قبیلہ عکل کے یا قبیلہ عرینہ کے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور انہوں نے کہا یا رسول اللہ! ہم لوگ تھن والے تھے (یعنی ہم لوگ جانور رکھتے تھے) اور ہم ان کا دودھ پیا کرتے تھے اور ہم لوگ زمین والے یا کھیتی والے نہ تھے تو ان کو مدینہ منورہ کی آب وہوا موافق نہیں آئی آخر تک۔

It was narrated that Anas bin Malik said: “Some Bedouin from ‘Uraynah came to the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and accepted Islam, but the climate of Al Madinah did not suit them; their skin turned yellow and their bellies became swollen. The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent them to some milk camcls of his and told them to drink their milk and urine until they recovered. Then they killed their herdsmcn and drove off the camels. The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent (men) af them and they were brou ht hack, then he had their hands and feet cut off, and their eves were branded.’’ The Commander of the Believers, ‘Abdul-Malik, said to Anas, when he was narrating this Hadith: “Was that (punishment) for Kufr or for sin?” He said:” For Kufr.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں