جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 969

باب سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں

راوی: عبد بن حمید , عبدالعزیز بن ابی رزمة , اسرائیل , سماک بن حرب , عکرمة , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رِزْمَةَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ عَلَی نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ غَنَمٌ لَهُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ قَالُوا مَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ إِلَّا لِيَتَعَوَّذَ مِنْکُمْ فَقَامُوا فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا غَنَمَهُ فَأَتَوْا بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا ضَرَبْتُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَتَبَيَّنُوا وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَی إِلَيْکُمْ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ

عبد بن حمید، عبدالعزیز بن ابی رزمة، اسرائیل، سماک بن حرب، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ بنوسلیم کے ایک شخص کا صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے گزر ہوا اس کے ساتھ بکریاں تھیں اس نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سلام کیا۔ انہوں نے ایک دوسرے سے کہا کہ اس نے ہم سے بچنے کیلئے سلام کیا ہے۔ چنانچہ وہ اٹھے اور اسے قتل کر کے اس کی بکریاں لے لیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (يٰ اَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْ ا اِذَا ضَرَبْتُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَتَبَيَّنُوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰ ى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا) 4۔ النساء : 94) (اے ایمان والو جب سفر کرو اللہ کی راہ میں تو تحقیق کر لیا کرو اور مت کہو اس شخص کو جو تم سے سلام علیک کرے کہ تو مسلمان نہیں۔ النساءآیت) یہ حدیث حسن ہے اور اس باب میں حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas reported that a man of Banu Sulaym passed by some of sahabah (RA) . He had his sheep with him and he offered salaam to them, but they said to each other that he had not offered salaam but only to earn protection from them. So, they stood up and killed him, and took away his sheep. They went to Allah’s Messenger (SAW) with the sheep. Allah, the Exalted revealed this verse appropriate to the occasion:

"O those who believe, when you go out in the way of Allah, be careful, and do not say, to the one who offers you the salaam, You are not a believer. (4 : 94)

[Ahmed 2023,Muslim 4591,Muslim 3,Abu Dawud 3974]

یہ حدیث شیئر کریں