باب سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں
راوی: عبد بن حمید , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , ان کے والد , صالح بن کیسان , ابن شہاب , سہل بن سعد ساعدی
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ رَأَيْتُ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلْتُ حَتَّی جَلَسْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَأَخْبَرَنَا أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْلَی عَلَيْهِ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ فَجَائَهُ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ وَهُوَ يُمْلِيهَا عَلَيَّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَوْ أَسْتَطِيعُ الْجِهَادَ لَجَاهَدْتُ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَخِذُهُ عَلَی فَخِذِي فَثَقُلَتْ حَتَّی هَمَّتْ تَرُضُّ فَخِذِي ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ نَحْوَ هَذَا وَرَوَی مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَفِي هَذَا الْحَدِيثِ رِوَايَةُ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ التَّابِعِينَ رَوَاهُ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَمَرْوَانُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مِنْ التَّابِعِينَ
عبد بن حمید، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ان کے والد، صالح بن کیسان، ابن شہاب، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے مروان بن حکم کو مسجد میں بیٹھنے ہوئے دیکھا تو میں اس کی طرف گیا اور اس کے ساتھ بیٹھ گیا۔ اس نے مجھے برایا کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے لکھو رہے تھے (لَا يَسْتَوِي الْقٰعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْرُ اُولِي الضَّرَرِ وَالْمُجٰهِدُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِهِمْ وَاَنْفُسِهِمْ) 4۔ النساء : 95) زید کہتے ہیں کہ رسوال اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لکھوا ہی رہے تھے کی ابن ام مکتوم آگئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر میں جہاد کر سکتا تو ضرور کرتا۔ وہ نابینا تھے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ران میری ران پر تھی وہ اس قدر بھاری ہوگئی کہ قریب تھا کہ میری ران کچلی جاتی۔ پھر یہ کیفیت ختم ہوگئی۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی (غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ) 4۔ النساء : 95)۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس روایت میں ایک صحابی نے تابعی سے روایت کیا ہے یعنی سیل بن انصاری نے مروان بن حکم سے اور ان کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سماع حاصل نہیں ہے اور وہ تابعی ہیں۔
Sahlibn Sad Sa’idi narrated: Isaw Marwan ibn Hakam sitting in the mosque, so I joined him and sat doown beside him. He informed us that Zayd ibn Thabit had informed him that the Prophet (SAW) had dictated to him the verse. (4 : 95)
"Not equal are those of the Believers who sit at home and who struggle hard in Allahs way. Ibn Umm Maktum (RA) came to him while the Prophet (SAW) was thus dictating to Zayd He said, “O Messenger of Allah (SAW) , if I could. I would have waged jihad.” And, he was a blind man. So, Allah revealed to His Messenger (SAW) while his thigh was on Zayds thigh and it became so heavy (because of the revelation) that Zayd was apprehensive it might cause a fracture on his thigh. Then that condition passed over the Prophet (SAW) and Allah (had) revealed: "Unless they have an injury." (4:95)
[Bukhari 4592, Muslim 3096]