جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 974

باب سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں

راوی: محمود بن غیلان , عبدالصمد بن عبدالوارث , سعید بن عبیدلنائی , عبداللہ بن شقیق , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْهُنَائِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَقِيقٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ بَيْنَ ضَجْنَانَ وَعُسْفَانَ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ إِنَّ لِهَؤُلَائِ صَلَاةً هِيَ أَحَبُّ إِلَيْهِمْ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَبْنَائِهِمْ هِيَ الْعَصْرُ فَأَجْمِعُوا أَمْرَکُمْ فَمِيلُوا عَلَيْهِمْ مَيْلَةً وَاحِدَةً وَأَنَّ جِبْرِيلَ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يَقْسِمَ أَصْحَابَهُ شَطْرَيْنِ فَيُصَلِّيَ بِهِمْ وَتَقُومُ طَائِفَةٌ أُخْرَی وَرَائَهُمْ وَلْيَأْخُذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ ثُمَّ يَأْتِي الْآخَرُونَ وَيُصَلُّونَ مَعَهُ رَکْعَةً وَاحِدَةً ثُمَّ يَأْخُذُ هَؤُلَائِ حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ فَتَکُونُ لَهُمْ رَکْعَةٌ رَکْعَةٌ وَلِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَانِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي عَيَّاشٍ الزُّرَقِيِّ وَابْنِ عُمَرَ وَحُذَيْفَةَ وَأَبِي بَکْرَةَ وَسَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ وَأَبُو عَيَّاشٍ الزُّرَقِيُّ اسْمُهُ زَيْدُ بْنُ صَامِتٍ

محمود بن غیلان، عبدالصمد بن عبدالوارث، سعید بن عبیدلنائی، عبداللہ بن شقیق، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ضجنان اور عسفان کے درمیان پڑاؤ کیا تو مشرکین آپس میں کہنے لگے کہ یہ لوگ عصر کی نماز کو اپنے باپ بیٹوں سے بھی زیادہ عزیز رکھتے ہیں لہذا تم لوگ جمع ہو کر ایک ہی مرتبہ دھاوا بول دو۔ چنانچہ حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم دیا کہ اپنے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو دو گروہوں میں تقسیم کر دیں اور نماز پڑھائیں۔ ایک جماعت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھے اور دوسری ان کے پیچھے کھڑی ہو کر اپنے ہتھیار اور ڈھالیں وغیرہ ہاتھ میں لے لیں اور پہلی جماعت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک رکعت ادا کرے پھر وہ لوگ ہتھیار لے کر کھڑے ہو جائیں اور دوسری جماعت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک رکعت پڑھے۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دو اور ان کی ایک رکعت ہوگی۔ یہ حدیث عبداللہ بن شفیق کی روایت سے حسن غریب ہے وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں اور اس باب میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ، زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اب عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابوعیاش زرقی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابوبکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اور سہل بن ابی خثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ ابوعیاش کا نام زید بن صامت ہے۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) encamped between Dujnan and Usfan. So, the idolators said to each other. “To these people, there is a salah dearer to them than their fathers and their sons. It is the salah of asr. So gather together and launch on them a single concentrated attack.” But, Jibril came to the Prophet (SAW) and ordered him to divide his sahabah into two divisions. He should lead one of them in salah while the other should stand behind them guarding them and carrying the weapons. Then these others should come and offer salah with him one raka’ah and then these should take up their position and weapons. That would be a raka’ah for them but two raka’at for Allah’s Messenger (SAW) .

[Ahmed 10769,Nisai 1540]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں