مجوسیوں سے جزیہ لینے کا بیان
راوی: مسدد بن مسرہد , سفیان , عمرو بن دینار , عمرو بن اوس , ابوالشعثاء
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ سَمِعَ بَجَالَةَ يُحَدِّثُ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ وَأَبَا الشَّعْثَائِ قَالَ کُنْتُ کَاتِبًا لِجَزْئِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَمِّ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ إِذْ جَائَنَا کِتَابُ عُمَرَ قَبْلَ مَوْتِهِ بِسَنَةٍ اقْتُلُوا کُلَّ سَاحِرٍ وَفَرِّقُوا بَيْنَ کُلِّ ذِي مَحْرَمٍ مِنْ الْمَجُوسِ وَانْهَوْهُمْ عَنْ الزَّمْزَمَةِ فَقَتَلْنَا فِي يَوْمٍ ثَلَاثَةَ سَوَاحِرَ وَفَرَّقْنَا بَيْنَ کُلِّ رَجُلٍ مِنْ الْمَجُوسِ وَحَرِيمِهِ فِي کِتَابِ اللَّهِ وَصَنَعَ طَعَامًا کَثِيرًا فَدَعَاهُمْ فَعَرَضَ السَّيْفَ عَلَی فَخْذِهِ فَأَکَلُوا وَلَمْ يُزَمْزِمُوا وَأَلْقَوْا وِقْرَ بَغْلٍ أَوْ بَغْلَيْنِ مِنْ الْوَرِقِ وَلَمْ يَکُنْ عُمَرُ أَخَذَ الْجِزْيَةَ مِنْ الْمَجُوسِ حَتَّی شَهِدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَهَا مِنْ مَجُوسِ هَجَرَ
مسدد بن مسرہد، سفیان، عمرو بن دینار، حضرت عمرو بن اوس اور ابوالشعثاء سے روایت ہے کہ بجالہ کا بیان ہے کہ میں احنف بن قیس کے چچا جزء بن معاویہ کا منشی تھا۔ ایک مرتبہ ہمارے پاس حضرت عمر کا ایک خط ان کی وفات سے ایک سال قبل آیا جس میں یہ لکھا تھا کہ مار ڈالو ہر جادوگر کو اور مجوسیوں کے محارم میں جدائی کر دو (وہ محارم میں شادی کر لیتے ہیں) اور منع کر دو ان کو گنگنانے سے (یہ لوگ کھانے کے بعد گنگناتے ہیں۔ تو ہم نے ایک دن میں تین جادوگروں کو قتل کیا اور جس مجوسی کے نکاح میں اس کی محرم عورت تھی اس میں تفریق کر دی اور احمد بن قیس نے بہت سا کھانا پکوایا پھر پارسیوں کو بلا بھیجا اور تلوار کو اپنی ران پر رکھا انہوں نے کھایا لیکن گنگنایا نہیں اور انہوں نے ایک خچر یا دو خچروں کے بوجھ کے برابر چاندی پیش کیا اور حضرت عمر نے مجوسیوں سے جزیہ نہیں لیا یہاں تک کہ عبدالرحمن بن عوف نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہجر پارسیوں سے جزیہ لیا تھا۔ (ہجر ایک گاؤں کا نام ہے )
Narrated Umar ibn al-Khattab:
Amr ibn Aws and AbulSha'tha' reported that Bujalah said: I was secretary to Jaz' ibn Mu'awiyah, the uncle of Ahnaf ibn Qays.
A letter came to us from Umar one year before his death, saying: Kill every magician, separate the relatives of prohibited degrees from the Magians, and forbid them to murmur (before eating). So we killed three magicians in one day, and separated from a Magian husband his wife of a prohibited degree according to the Book of Allah.
He prepared abundant food and called them, and placed the sword on his thigh. They ate (the food) but did not murmur. They threw (on the ground) one or two mule-loads of silver. Umar did not take jizyah from Magians until AbdurRahman ibn Awf witnessed that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had taken jizyah from the Magians of Hajar.