سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء ۔ حدیث 1277

مجوسیوں سے جزیہ لینے کا بیان

راوی: محمد بن مسکین , یحیی بن حسان , ہشیم , داؤد بن ابی ہند , قشیر بن عمرو , بجالہ بن عبدہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْکِينٍ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ قُشَيْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ بَجَالَةَ بْنِ عَبْدَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ الْأَسْبَذِيِّينَ مِنْ أَهْلِ الْبَحْرَيْنِ وَهُمْ مَجُوسُ أَهْلِ هَجَرَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَکَثَ عِنْدَهُ ثُمَّ خَرَجَ فَسَأَلْتُهُ مَا قَضَی اللَّهُ وَرَسُولُهُ فِيکُمْ قَالَ شَرٌّ قُلْتُ مَهْ قَالَ الْإِسْلَامُ أَوْ الْقَتْلُ قَالَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ قَبِلَ مِنْهُمْ الْجِزْيَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَخَذَ النَّاسُ بِقَوْلِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَتَرَکُوا مَا سَمِعْتُ أَنَا مِنْ الْأَسْبَذِيِّ

محمد بن مسکین، یحیی بن حسان، ہشیم، داؤد بن ابی ہند، قشیر بن عمرو، بجالہ بن عبدہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ بحرین کے رہنے والے اسبذیوں میں سے ایک شخص (یہ ہجر کے مجوسی ہیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور تھوڑی دیر آپ کے پاس ٹھہرا رہا۔ جب وہ جانے لگا تو میں نے اس سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہارے بارے میں کیا فیصلہ کیا؟ کہنے لگا بہت برا میں نے کہا چپ رہ پھر اس نے فیصلہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تمہارے پیغمبر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یا تو ہم اسلام قبول کرلیں یا قتل کے لئے تیار ہو جائیں۔ ابن عباس کہتے ہیں کہ مگر عبدالرحمن بن عوف کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی طرف سے جزیہ لینا قبول کیا تھا اور لوگوں نے عبدالرحمن بن عوف کے قول ہی کو معتبر مانا ہے اور انہوں نے اسبذی سے جو سنا اس کو چھوڑ دیا۔ (کیونکہ عبدالرحمن بن عوف ایک جلیل القدر صحابی ہیں اور عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں جبکہ اسبذی ایک کافر ہے لہذا اس کا قول معتبر نہ ہوگا )

Narrated Abdullah ibn Abbas:
A man belonging to Usbadhiyin of the people of Bahrayn, who were the Magians of Hajar, came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and remained with him (for some time), and then came out. I asked him: What have Allah and His Apostle of Allah decided for you? He replied: Evil. I said: Silent. He said: Islam or killing. AbdurRahman ibn Awf said: He accepted jizyah from them. Ibn Abbas said: The people followed the statement of AbdurRahman ibn Awf, and they left that which I heard from the Usbadhi.

یہ حدیث شیئر کریں