باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: عبد بن حمید , مسلم بن ابراہیم , حارث بن عبید , سعید جریری , عبداللہ بن شقیق , عائشہ ا
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحْرَسُ حَتَّی نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَاللَّهُ يَعْصِمُکَ مِنْ النَّاسِ فَأَخْرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ مِنْ الْقُبَّةِ فَقَالَ لَهُمْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ انْصَرِفُوا فَقَدْ عَصَمَنِي اللَّهُ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحْرَسُ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ عَنْ عَائِشَةَ
عبد بن حمید، مسلم بن ابراہیم، حارث بن عبید، سعید جریری، عبداللہ بن شقیق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلے حفاظت کی جاتی تھی۔ یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی ( وَاللّٰهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ ) 5۔ المائدہ : 64) (اور اللہ تجھے لوگوں سے بچائے گا۔) اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے خیمے سے سر مبارک باہر نکالا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگو چلے جاؤ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے میری حفاظت کا وعدہ کر لیا ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ بعض اسے جریری سے اور وہ عبداللہ بن شقیق سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حفاظت کی جاتی تھی اس میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ذکر نہیں۔
Sayyidah Aisha (RA) reported that the Prophet (SAW) used to be guarded and protected till this verse was revealed"And Allah will protect you from (evil-minded) men." (5: 67) So, Allah’s Messenger (SAW) took his head out of his tent and said to them, ‘O you people! Go! Indeed, Allah will protect me.