باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: عمرو بن علی ابوحفص , ابوعاصم , عثمان بن سعد , عکرمة , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ أَبُو حَفْصٍ الْفَلَّاسُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي إِذَا أَصَبْتُ اللَّحْمَ انْتَشَرْتُ لِلنِّسَائِ وَأَخَذَتْنِي شَهْوَتِي فَحَرَّمْتُ عَلَيَّ اللَّحْمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ وَکُلُوا مِمَّا رَزَقَکُمْ اللَّهُ حَلَالًا طَيِّبًا قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ مُرْسَلًا لَيْسَ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَرَوَاهُ خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَةَ مُرْسَلًا
عمرو بن علی ابوحفص، ابوعاصم، عثمان بن سعد، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جب گوشت کھاتا ہوں تو عورتوں کے لئے پریشان پھرنے لگتا ہوں۔ اور میری شہوت غالب ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرمائی (يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَيِّبٰتِ مَا اَحَلَّ اللّٰهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ 87 وَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَيِّبًا) 5۔ المائدہ : 87) (اے ایمان والو ان ستھری چیزوں کو حرام نہ کرو جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے حلال کی ہیں اور حد سے نہ بڑھو۔ بے شک اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا اور اللہ کے رزق میں سے جو چیز حلال ستھری ہو کھاؤ اور اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان رکھتے ہو۔ المائدہ۔ آیت) یہ حدیث حسن غریب ہے۔ بعض راوی اسے عثمان بن سعد کی سند کے علاوہ اور سند سے بھی روایت کرتے ہیں۔ لیکن یہ مرسل ہے اور اس میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا ذکر نہیں۔ خالد حذاء بھی عکرمہ سے یہی حدیث مرسلاً نقل کرتے ہیں۔