حضرت ابوذر کی فضیلت
راوی:
وعن عبد الله بن عمرو قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " ما أظلت الخضراء ولا أقلت الغبراء أصدق من أبي ذر " . رواه الترمذي
اور حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا : ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بڑھ کرسچی زبان کے آدمی نیلگوں آسمان نے سایہ کیا اور نہ غبار آلود زمین نے ان سے بڑھ کر کرسچے آدمی کو اٹھایا ۔ " (ترمذی )
تشریح :
حضرت ابوذر غفاری ان بزرگان صحابہ میں سے ہیں جو زہد وقناعت ، فقر واستغناء اور تجرد کی زند گی گزارنے کے سبب دنیا کی ہر لذت ونعمت سے اپنے کو دور رکھتے تھے ۔ ان کا ذکر پیچھے اپنے موقع پر ہوچکا ہے ۔
یہاں حضرت ابوذر کے ذکر میں جو حصرہے اس سے تاکید اور مبالغہ مراد ہے ۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ علی الا طلاق سب سے بڑھ کر سچی زبان والے تھے ، اور کوئی بھی شخص ان سے زیادہ سچا نہیں تھا ۔ یہ وضاحت اس لئے ضروری ہے کہ حضرت ابوبکر اس امت کے صدیق ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت کے سب سے افضل واعلی شخص ہیں لہٰذا یہ کہنا موزوں نہیں ہوسکتا کہ حضرت ابوذر ، حضرت ابوبکر صدیق سے بھی بڑھ کر سچی زبان والے تھے ، اور پھر خود رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور انبیاء علیہم السلام یقینی طور پر حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہیں زیادہ سچے اور ان سے کہیں بڑھ کر سچی زبان والے تھے ۔