سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 184

کدو کا بیان

راوی: محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , حمید , انس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَعَثَتْ مَعِي أُمُّ سُلَيْمٍ بِمِکْتَلٍ فِيهِ رُطَبٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أَجِدْهُ وَخَرَجَ قَرِيبًا إِلَی مَوْلًی لَهُ دَعَاهُ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَأْکُلُ قَالَ فَدَعَانِي لِآکُلَ مَعَهُ قَالَ وَصَنَعَ ثَرِيدَةً بِلَحْمٍ وَقَرْعٍ قَالَ فَإِذَا هُوَ يُعْجِبُهُ الْقَرْعُ قَالَ فَجَعَلْتُ أَجْمَعُهُ فَأُدْنِيهِ مِنْهُ فَلَمَّا طَعِمْنَا مِنْهُ رَجَعَ إِلَی مَنْزِلِهِ وَوَضَعْتُ الْمِکْتَلَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَجَعَلَ يَأْکُلُ وَيَقْسِمُ حَتَّی فَرَغَ مِنْ آخِرِهِ

محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، حمید، حضرت انس فرماتے ہیں کہ میری والدہ ام سلیم نے تر کھجوروں کا ایک ٹوکرا میرے ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے نہ ملے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قریب ہی اپنے ایک آزاد کردہ غلام کے پاس تشریف لے گئے تھے۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے کھانا تیار کیا تھا۔ جب میں پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانا تناول فرما رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بھی اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی۔ میزبان نے گوشت اور کدو میں ثرید تیار کیا تھا۔ مجھے محسوس ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کدو اچھے لگ رہے ہیں تو میں کدو جمع کر کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب کرنے لگا۔ جب ہم کھانا کھا چکے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھر تشریف لائے میں نے ٹوکرا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانے لگے اور تقسیم (بھی) فرماتے رہے۔ یہاں تک کہ وہ ختم ہوگیا۔

It was narrated that Anas said: ‘Umm Sulaim sent with me a basket of fresh dates for the Messenger of Allah, but I did not find him, as he had just gone out to a freed slave of his who had invited him and made food for him. I came to him and he was eating, and he called me to eat with him. He (the freed slave) had served him Tharid with meat and gourd, and he liked the gourd, so I started to collect the (pieces of) gourd and put them near him. When we had eaten he went back to his house and I put the basket (of dates) before him, and he started to eat them and share them, until he finished the last of them."

یہ حدیث شیئر کریں